جمعرات 20 نومبر 2025 - 13:10
کتب میلہ و علمی مطالعے کا فروغ؛ علی گڑھ میں پروفیسر سید لطیف حسین شاہ کاظمی کی کتابوں کی نمائش

حوزہ/ کتب میلہ علم و مطالعے کے فروغ کا مؤثر ذریعہ ہے؛ اس میں کتابیں صرف خرید و فروخت کی چیز نہیں ہوتیں، بلکہ علم، زبان اور فکر کی ترسیل کا بھی ذریعہ ہیں۔ ایسی تقریبات بچوں اور نوجوانوں میں مطالعے کا ذوق پیدا کرتی ہیں، ذہنی وسعت بڑھاتی ہیں اور معاشرے میں علمی مکالمے کو مضبوط بناتی ہیں، یہی وجہ ہے کہ تعلیم یافتہ معاشرے ہی اپنی تقدیر لکھنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، یونائیٹڈ اسپرٹ آف رائٹرز اکیڈمی کے ہال میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے شعبۂ فلسفہ کے سابق سربراہ پروفیسر سید لطیف حسین شاہ کاظمی کی کتابوں کی نمائش لگائی گئی، جس میں اساتذہ، طلباء، طالبات و کتب بینی کا شوق رکھنے والے افراد نے کثیر تعداد میں شرکت کی اور اس موقع پر کتاب کی تخلیق و کتب بینی پر مذاکرہ کا انعقاد ہوا۔

پروفیسر لطیف کاظمی صاحب ناظرین سے کتاب لکھنے کے لیے اپنے تجربات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اپنے موضوع کو منتخب کریں، اسے کئی حصوں میں تقسیم کریں، اپنے خیالات اور مواد کو منظم کرنے کے لیے منصوبہ بندی کریں اور پھر لکھنا شروع کریں۔ مسودے کو بہتر بنانے کے لیے نظر ثانی اور پروف ریڈنگ کرتے رہیں۔ ٹیکنالوجی کا استعمال بھی تحریر کو آسان بنا سکتا ہے۔

کتب میلہ و علمی مطالعے کا فروغ؛ علی گڑھ میں پروفیسر سید لطیف حسین شاہ کاظمی کی کتابوں کی نمائش

ڈاکٹر شجاعت حسین نے کہا کہ کتب بینی کے بے شمار فوائد ہیں جن میں علم و معلومات میں اضافہ، ذخیرہ الفاظ میں وسعت، ذہنی زرخیزی و وسعت اور ارتکاز میں بہتری اور تجزیاتی فکر میں اضافہ، مطالعہ دماغی تنزلی کو کم کرنے، ذہنی تناؤ کو کم کرنے اور تخلیقی صلاحیتوں کو ابھارنے میں مدد دیتا ہے۔

نمائش و مذاکرہ کے مہمان خصوصی محترم ایس مسعود حسین صاحب، سابق چیرمین، واٹر کمیشن، منسٹری آف آبی وسائل، سینٹرل گورنمنٹ، نئی دہلی نے حاضرین پروگرام سے کہا کہ جب قلم کی نوک کاغذ کے سینے پر چلتی ہے تو حروف و الفاظ وجود میں آتے ہیں۔ حروف و الفاظ ملنے سے جملے وجود میں آتے ہیں۔ جملوں کی ترتیب اور ملاپ سے پیراگراف تشکیل پاتے ہیں۔ اس طرح ہزاروں الفاظ، سینکڑوں جملے اور پچاسوں پیراگراف مل کر تحریر کا شکل اختیار کرتے ہیں۔ اس طرح سے مصنف کی کتاب تخلیق میں آجاتی ہے۔ آپ لوگ موضوع کا انتخاب کریں اور پروفیسر لطیف کاظمی صاحب کی طرح مصنف بنیں، یہ وقت کی ضرورت ہے۔

کتب میلہ و علمی مطالعے کا فروغ؛ علی گڑھ میں پروفیسر سید لطیف حسین شاہ کاظمی کی کتابوں کی نمائش

تعارف و قابل ذکر تصنیف ہیں: مصنف پروفیسر لطیف حسین شاہ کاظمی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی، علی گڑھ (انڈیا) کے شعبہ فلسفہ میں فلسفہ کے پروفیسر (سابق چیئرمین 2019-2022) ہیں۔

ان کے تخصص کے شعبوں میں اسلامی فلسفہ، تصوف، اقبالیات، وجودیت، مذاہب کا تقابلی مطالعہ اور جمالیات ہیں۔

ان کی کتابیں، فلسفہ اقبال؛ اقبال اور سارتر انسانی آزادی اور تخلیق؛ اسلامی فلسفہ میں مطالعہ (eds.) (حصہ: I & II)؛ تعلیم اور رواداری پر سر سید؛ انسان اور خدا کا فلسفہ؛ تصوّرِ اقبال (اردو) اور؛ اسلامی فکر اور ثقافت؛ اسلامی روحانی روایت؛ مذاہب کا تقابلی مطالعہ؛ اسلامی فن و ثقافت اور اسلامی فن: روحانی پیغام اور دیگر چھ کتابیں اشاعت کے لیے تیار ہیں۔ وہ دیگر پروجیکٹ میں مصروف ہیں، "گیتا اور قرآن کی اخلاقی جہتیں"، جسے آئی سی پی آر، حکومت نے تفویض کیا ہے۔

کتب میلہ و علمی مطالعے کا فروغ؛ علی گڑھ میں پروفیسر سید لطیف حسین شاہ کاظمی کی کتابوں کی نمائش

پروفیسر کاظمی نے ہندوستانی اور غیر ملکی جرائد میں پچاسی سے زیادہ تحقیقی مضامین شائع کیے ہیں اور 130 قومی اور بین الاقوامی سیمینارز/ کانفرنسوں میں شرکت کی ہے۔

وہ 2008 سے انٹرنیشنل سوسائٹی آف اسلامک فلاسفی (ISIP)، واشنگٹن/تہران کے بانی رکن بھی رہے ہیں۔

پروفیسر کاظمی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کورٹ اور اکیڈمک کونسل کے رکن رہے۔

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
captcha